History of Submarine Inventory


submarine





آبدوز کی تاریخ: 

عام طور پر یہ مشہور ہے کہ آبدوز کا استعمال 1630 سے شروع ہوا اور اس کے مؤجد ہالینڈ سے تعلق رکھنے والا "کور نیلوس فان ڈریل" ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ مسلمانوں نے پہلی صدی ہجری میں ہی آبدوز ایجاد کرلیاتھا!!

جی ہاں پہلی صدی ہجری میں مسلمانوں نے جو آبدوز ایجاد کیا، اس کا نام تھا "سمکۃ البحر" یعنی سمندری مچھلی، حربی تاریخ اور حربی آلات کے مؤرخ اور ماہر "مرضی بن علی الطرسوسی" جن کا انتقال 589 میں ہوا، اپنی کتاب "تبصرۃ ارباب الاباب فی کیفیۃ النجاۃ فی الحروب الاسواء '' میں اس آبدوز کا ذکر کیاہے، یہ کتاب سلطان صلاح الدین ایوبی رحمہ اللہ نے تالیف کروائی تھی۔



مؤلف اپنی اس کتاب میں  لکھتے ہیں کہ حضرت امیر معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کی خلافت میں قسطنطینیہ فتح کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی، مگر کوئی ہتھیار کارگر نہ ہوسکا تو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ایسی چیز چاہیے جو پانی کے اندر چل کرجائے اور ان کی کشتیوں کو الٹ دے، اس پر مسلمانوں نے ایک آبدوز ایجاد کرکے اس کا نام "سمکۃ البحر" (سمندری مچھلی) رکھا، یہ پانی پر چلنے والی کشتیوں اور جہازوں کی مدد کرتا تھا۔

علامہ مرضی کی اس کتاب کے علاوہ اس آبدوز کا ذکر "کلوڈکاہن" دمشق سے شائع ہونے والے اپنے میگزین کے شمارہ نمبر: 83 ، 84 میں کیا
ہے، اس میگزین کا نام ہے "مجلۃ التراث  





I hope you will be enjoy this article 
Kindly request you subscribe my YouTube channels
YouTube




Comments

Popular posts from this blog

Hazrat Umar Farooq RA Life