Why does a Muslim suffer from depression?

 Why does a Muslim suffer from depression?




کبھی کبار سب کچھ ہونے کے باوجود ہم پریشان رہتے ہے۔ اور ہمارا دل ودماغ میں بھی ایسے حیالات نہیں ہوتے ہیں۔ پھر بھی ہم پریشان رہتے ہے۔ جیسا کہ ایک مسافر جسکے پاس منزل تک پہنچنے کیلئے حوراک،مال ودولت موجود ہو لیکن راستہ بٹک گیاہو۔ اسطرح ہماری زندگی بھی ہے کہ اگر ہم دنیا کی زندگی کیلئے اپنی زندگی ایسے وقف کردے جیسا کہ صرف یہی دنیا ہے اور ہم راستہ سے بٹک جاتے ہے اور دل سکون کھو بیٹھتے ہے۔وہ بندہ جو پرہیزگار ہو اور پھر بھی پریشان رہتا ہو اور تنہائی محسوس کرتا ہو تو دراصل انسان اس دنیا میں چاہے جتتا بھی اچھی زندگی بسر کر رہے ہو۔ اسکا روح جو اس دنیا میں قید کیطرح محسوس کرتا ہے۔ اور یہ روح انسان کو اپنی اصلاح کے بارے بار بار اگاہ کرتا ہے۔ کیونکہ انسان کا روح اللہ کے نزدیک ہوتا ہے۔ دراصل ہم پریشان رہتا ہے کیونکہ ہمارہ جسم جو اس دنیا کیلئے بنا ہے۔ اس کے پاس دنیا کے ہر کام کیلئے وقت ہوتا ہے لیکن جس مقصد کیلئے بنا ہے اس کام کیلئے پھر اسکو موت پڑتی ہے۔ اگر ہمیں کوئی یہ کہ دے کہ آو نماز کی طرف او تو ہمیں یہ باتیں اچھی نہیں لگتی۔ سچ بتائیے اآخری بار قرآن پاک کی تلاوت کب پڑھی۔ افسوس اج ہم اس دنیا کے زندگی کیلئے بےبس ہوچکے ہے۔ دوسری طرف اگر ہمیں کہیں کہ او پلان جگہ پروگرام ہے تو پر کوئی شک و شبہ کہ ہم روانہ ہو جاتے ہے۔اور جب ہم واپسی میں نماز پڑتھے ہے تو ہمارا جسم جو کہ دنیاوی کاموں کی وجہ سے تکا ہوا ہوتا ہے. تو اس وجہ سے ہم جو نماز پڑھ بھی لیتے ہے تو ہمارا توجہ یا تو ماضی کے کارنموں کی طرف ہوتا ہے یا بستر میں آرام کی طرف تو اپ خود اس بات کا اندازا لگائے کیا ہم پریشان نہیں ہو گے۔



یہی بات ہے  ہمارا روح جوکہ سمجھتے ہے کہ انسان جس مقصد کیلئے پیدا کیا گیا ہے وہ تو اس راستہ پر چل رہا ہے لیکن دنیا کی رونقوں نے لاچار کردیا ہے۔ تو یہ پریشانی اصل میں اپنے اپ کو سدھارنے کا موقع ہے اور جس نے حقیقت میں اللہ کی عبادت اور قران کی سمجھ اور تلاوت شروع کی تو یقین جانئے پر وہ انسان ولی بن جاتا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

Hazrat Umar Farooq RA Life