ایک دیہاتی نے گارے مٹی کی مدد سے گھر بنایا گھر میں ساتھ مصلوں کا مسجد بھی

 ایک دیہاتی نے گارے مٹی کی مدد سے گھر بنایا گھر میں ساتھ مصلوں کا مسجد بھی




<script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js"></script> <ins class="adsbygoogle" style="display:block; text-align:center;" data-ad-layout="in-article" data-ad-format="fluid" data-ad-client="ca-pub-8857491165809794" data-ad-slot="7448377856"></ins> <script> (adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({}); </script>


ایک دیہاتی نے گارے مٹی کی مدد سے گھر بنایا گھر میں ساتھ مصلوں کا مسجد بھی.  بنائی
کیونکہ اسکے ساتھ بیٹے تھے۔ تعمیر مکمل ہوئی تو اس نے اپنے بیٹوں کو بلایا اور کہا کہ میں چاہتا ہو
کہ مسجد کی لپائی جنت کی مٹی سے کروں تم سب بھائی جاؤ اور جنت کی مٹی تلاش کرکے لاؤ
بیٹے پریشان ہوگئے کہ جنت کی مٹی کدھر سے لائے۔ 

<script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js"></script> <ins class="adsbygoogle" style="display:block; text-align:center;" data-ad-layout="in-article" data-ad-format="fluid" data-ad-client="ca-pub-8857491165809794" data-ad-slot="7448377856"></ins> <script> (adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({}); </script>

چونکہ باپ کا حکم تھا چھ بیٹے ڈھونڈنے نکل پڑے
جبکہ سب سے چھوٹا اور ساتواں بیمار تھا گھر پر ہی رہا۔ بھائی شام کو تھکے ہارے خالی ہاتھ اگئے تو کیا دیکھتے ہے کہ چھوٹا بھائی بوری
باپ نے پوچھا بیٹے گھر بیٹے اپکو جنت کی مٹی کہا سے مل گئی۔
بیٹا نے کہا " سارے دن ماں کے پیچھے پیچھے پرتا رہا جہاں وہ قدم رکھتی وہاں واں سے مٹی اٹھالایا

Comments

Popular posts from this blog

Hazrat Umar Farooq RA Life