Kuruls Osman Episode 54 urdu story

 Kuruls Osman Episode 54 urdu story 


کرلس عثمان قسط 54 میں دندار بے کو ہاتھوں سے باندھ کر لایا جاتا یے۔ کیونکہ اس نے قبیلہ کے ساتھ غداری کیے ہوتی ہے۔ اسکی بیوی حزل حاتون کو جب باہر کے اوازوں سے پتا چل جاتا ہے کہ دندار بے کو لایا گیا ہے تو خاتون کہتے ہے کہ سب ختم ہوگیا کیونکہ حزل خاتون کو اسکے سارے کرتوت کاعلم ہوتا ہے۔ دندار بے کو سرداری حیمہ میں لایا جاتا ہے جہاں سارے گناہ تسلیم کردیتا ہے۔ اسکے بعد دندار کو قید کیا جاتا ہے اور عثمان دندار بے کو سزائے موت رواج کے مطابق سپاہیوں سے مارے کا طے پایا جاتا ہو دوسری طرف عثمان کا بھائ ساوچی کا بیٹا بایوجا جوکہ دندار کی وجہ سے گھات میں پھنس کر ماردیا جاتا ہے۔ ساوچی کا کہتا ہے یہ فریضیہ مجھے سونپا جائے اور عدار کو اسی تیر سے مارا جائے جس سے اسکا بیٹا فوت ہوگیا تھا۔ حزل حاتون کے بارے میں فیصلہ کیا جاتا ہے کہ اسکو اپنے مایکے بیجھ دیا جایے۔ دوسری طرف تگائے کو سرداری کا اعزاز دیا جاتا ہے اور ترک اور بازنطینی سے ٹیکس کی وصولی کا فریضہ دیا جاتا ہے اور نکولاسوعوت پر  حملہ کا منصوبہ تیار کرتا ہے اوراس اگلے دن پوپ کے کدھی ہوئی سرنگیں کی مدد سے حملہ اور ہونگے۔ اتنے میں ہیلین یہ حبر لے اتی ہے کہ دندار بے قلعہ سے باگ گیا ہے ۔ اسکو شک پڑ جاتا ہے

 کہ دندار کو سرنگیں کے بارے میں علم تھا اسلیے ہیلن کو سلیمان کی دکان پر بیجتی ہے اور وہاں عثمان کے پلین کے مطابق پوپ جاسوس اس سے حملہ کے بارے میں جان لیتا ہے کیونکہ سلیمان اور اسکا دوست جوکہ پوپ ہے دونوں عثمان کے قبضہ میں ہوتے یے۔  دندار بے کو روایات کے مطابق سزا دیا جاتا ہے لیکن دندار بے عثمان کے ہاتھوں مرنا چاہتا ہے اور اسی تیر سے جس سے بایوجا کی موت ہوئی تھی۔  موت کے دوران عثمان کو سرنگیں کے بارے میں اشارہ دے دیتا ہے کہ نکولا سرنگیں کی مدد سےسوعوت پر حملہ کرے گا۔ دندار کو سزایےموت دے دیا جاتا ہے اور عثمان پوپ جاسوس کی مدد سے سرنگیں جان لیتا ہے ۔ 

دوسری جانب توگائے یاہیسار کا گورنر کو قتل کرکے اسکا سر نکولا کے پاس بیجوادیتا ہے۔  عثمان مالہون حاتون کو فریضہ سونپ دیتا ہے جس میں بارودی موادنکولا سے لانا ہوتا ہے مالہون حاتون اس میں کامیاب ہو جاتی ہے۔ اور یہ بارود سوعوت پر سرنگیں کی مدد سے حملہ کرنے والوں کو بچا دیتا ہے اور نکولا جوکہ دروازں سے حملہ اور ہوتا عثمان انکلے جال بچا دیتا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

Hazrat Umar Farooq RA Life