Why we not satisfied by Our Field

 بیٹا ایک بات یاد رکھیے جو بندہ اپنے فیلڈ میں خوش نہیں ہو اسکا مطلب وہ اللہ کے دیے ہو رزق پر سوال اٹھانے کے برابر ہے۔ کیونکہ انسان کی کامیابی اور ناکامی کے دو پہلو ہوتے ہے۔ اور ہر ایک کو اپنا اوقات کا اندازہ ہونا چاہیے۔ یا تو انسان کامیاب زندگی سے نام کام موڑ پہ ایا ہوتا ہے یا ناکامی سے کامیابی کی طرف ان دونوں صورت حال پر لانے کا دارومدار انسان کی اپنی زاتی لگن اور ناشکری یا شکرگزاری پر ہے۔ اگر انسان جسکو اپنے فیلڈ اپنے برتن کا رزق پسند نہ اور دوسروں کی فیلڈ اور رزق کی طرف آنکھیں جمائے رکھا ہو تو یقین جانے وہ انسان نہ ادھر کا نہ ادھر کا رہ جاتا ہے۔ انسان کو اتنا ملتا ہے جتنے کا وہ مستحق ہو۔ میرے دوستوں اس بات کو اپ تنقید کی نگاہ سےمت دیکھیں بلکہ اپنے اصلاح کے طور پر زرا سوچیں کہ ہم جو کہ دوسروں کی کندھوں پر پیر رکھ اگے جانے کی جستجو میں ۔ کیا اپکو اس بات کا علم ہے کے وہ کندھے جس پر کھڑے ہوکر بڑی اطمینان کے ساتھ اپنی کامیابی کے پل گن رہے ہو کیا یہ کندھے ہمیشہ اپکی وزن برداشت کردے گا کیا۔ کامیاب بنے اور مظبوط بنے کےلئے پہلے جو اپ تھے اور اب جو اپ ہے اس پر اللہ کا شکر ادا کرے۔  میرے دوست.   کامیاب بنے کیلے لگن کی ضرورت ہے ایک گھر جسکو اپ نے بنیاد سے بنایا ہو اپ نے اس میں صحیح میٹریل کا استعمال کیا ہو دوسرے طرف ایک منزلہ عمارت جو کہ دوسرے شحص نے بنایا ہو تو اپ ان دونوں کونسے پر مزید عمارت بنانے پر مطمئن ہوگے۔ ظاہر جس بنیاد کا  اپکو پتا ہو کہ یہ کتنے منزل کا لوڈ برداشت کرسکے گا۔  

محنت کرے اور دوسری بات یہ کہ اپنا موازنہ دوسروں کے ساتھ مت کرے ۔ اپ دیکھتے ہو کہ پڑوس والا گھر بڑے شاندار گھومتے ہے انکا کا ہر چیز اپکو پسند ہیں کہ میرے پاس بھی ہو۔ حداراہ ایسا مت کرے ۔ اپ اپنے اندر کے باہر والے شحص کے ساتھ کمپئر مت کرے کیونکہ وہ جو باہر سے دکھتا ہے وہ اندرسے کیسا ہے  اپکو پتا نہیں۔  ہزاروں امیر لوگ زیادہ تر دال پر گزاراہ کرتے ہے میں سمجتا ہو کہ بہت سے عریب ان لوگوں سے اچھا کھانا کھاتے ہے۔  انکی زندگی میں سکون ہوتی ہے۔ انشا الله اگر اپ حق پر ہو تو اللہ تعالیٰ اپکو اسانیاں فرمائے گا۔ دوستوں انسان کی محنت کبھی ضیاع نہیں بس اللہ پر بھروسہ رکھے۔

Comments

Popular posts from this blog

Hazrat Umar Farooq RA Life