Posts

Showing posts from April, 2021

Why people Jealous From Successful Person

Image
 Why people Jealous From Successful Person بیٹا ایک بات یاد رکھو پانی میں تیرنے کے لئے تیرنا انا چاہئے اسطرح سیکھانے کے لئے سیکھنا ضروری ہے۔ بھائی جب تک اپ پانی میں چھلانگ نہیں لگاٰؤ گے تب تک اپکو اسکی گہرائی کا اندازہ نہیں ہوسکتا اپ نے سفلتا پانے کے لئے قربانی دینی پڑھتی ہے۔ اپنے جسم اپنے حواہشات اپنے نفس کی۔ بیٹا یاد رکھو ہمارہ ساتھ ایک کلاس میں ایک بینچ پر ایک کلاس پر ایک استاد سے پڑھنے والے، ایک جیسے کامیاب کیوں نہیں ہوسکتے۔ ان میں سے ایک جوکہ  15 سے 20 ہزار کی تنحواہ پر کام کرتا ہے۔ اسکا سارہ زندگی جسمانی مزدوری میں گزر جاتے دوسرا جہاں پہلے والے کا جہاں احتیتام ہوتا ہے وہاں سے اسی شروعات ہوتا ہے۔ جہاں سے ایک کا جسم کی ہڈیاں اجازت دیتا ہے کہ بس کر بھائی دوسری طرف دوسرے کا شروعات ہی اس جگہ سے ہوتی ہے۔ بھائی یہ تضاد کیوں ۔ یہ تضاد اسلیئے ہے۔ غور سے بات سنو۔ وہ بندہ جو وقت اور گردن سے اوپر حصہ استعمال کرتا ہے ان کا باقی جسم محفوظ رہتا ہے اسکے برعکس جس نے وقت کا ضیائع اور وقتی طور پر گردن سے نیچے حصے سے کمانا سیکھا وہ پر اپنے زندگی بر دوسروں کی  کامیابیاں گنتا رہتا ہے۔ اپ نے استعال

Invention of Anbia Kiram A.S

Image
  ہم جانتے ہیں کہ ریڈیو ( Marconi )ی اورٹیلیفون ) Graham Bell کی ایجاد ہے مگر یہ نہیں جانتے کے صابن( Soap ) حضرت صالح( a . s ) کی پل( Bridge )حضرت یوست( a . s )ی کشی( Boat ) حضرت نوح( a . s )کی شیشه( Mirror ( حضرت سلیمان( a . s )کی سوئی( Needle ) حضرت ادریس( a . s )کی کنگی ) Comb ) حضرت ابراہیم( a . s )کی ایجاد ہیں ۔ یہ سب کو شیئر کریں تا کہ سب جان لیں کے ایجادوں کاسلسلہ انبیاءعلیہ السلام نے شروع کیاتھا

Why turk people called him wolf

Image
 Why turk people called him wolf کیا اپکو پتا ہے ترکی قوم اپنے اپکو بھیڑیے کے ساتھ تشبیہہ کیوں دیتے ہے۔ اپنی بہادری اور صلاحیتوں سے لوگ اپنے اپکو شیرسمجتھے لیکن ترک عوام اپنی بہادری کو بھڑییے سے تشبیہہ دیتے ہے۔ کیونکہ بھیڑیا ایک ایسا  غیرت مند جانور ہےجوکہ آزادی پر کبھی بھی سمجھوتا نہیں کرتا۔ یہ کبھی غلامی برداشت نہیں کرتا، آپ نے چڑیا گھر میں شیر،وعیرہ ہاتھی تک دیکھا ہوگا لیکن بھیڑیا کو پنجرے میں نہیں دیکھا ہوگا۔ جب اسکو غلام کردیا جاتا ہے تو یہ کھانا پینا چھوڑدیتا ہے۔  اور عربی میں بھیڑیا کو ابنالبار کہا جاتا ہے یعنی والدین کا نیک بیٹا۔ جب اسکے والدین بوڑھے ہو جاتے ہے تو یہ انکے لئے  شکار کرتا ہے۔ اور یہ اپنے محرم رشتوں یعنی ماں اور بہن پر کبھی شہوت کا نظر نہیں ڈالتا۔ اور اپنے ساتھ مونث بھیڑیے سے اتنا وفا کرتا ہے اگر ساتھی مرجائے تو یہ اسی جگہ تین مہینے سوگ مناتا یے۔ اور کسی دوسرے سے تعلق نہیں بناتا۔ اسلئے ترک اپنے اپکو بھیڑیا کہلاتےہے۔ 

Kuruls Osman Episode 54 urdu story

 Kuruls Osman Episode 54 urdu story  کرلس عثمان قسط 54 میں دندار بے کو ہاتھوں سے باندھ کر لایا جاتا یے۔ کیونکہ اس نے قبیلہ کے ساتھ غداری کیے ہوتی ہے۔ اسکی بیوی حزل حاتون کو جب باہر کے اوازوں سے پتا چل جاتا ہے کہ دندار بے کو لایا گیا ہے تو خاتون کہتے ہے کہ سب ختم ہوگیا کیونکہ حزل خاتون کو اسکے سارے کرتوت کاعلم ہوتا ہے۔ دندار بے کو سرداری حیمہ میں لایا جاتا ہے جہاں سارے گناہ تسلیم کردیتا ہے۔ اسکے بعد دندار کو قید کیا جاتا ہے اور عثمان دندار بے کو سزائے موت رواج کے مطابق سپاہیوں سے مارے کا طے پایا جاتا ہو دوسری طرف عثمان کا بھائ ساوچی کا بیٹا بایوجا جوکہ دندار کی وجہ سے گھات میں پھنس کر ماردیا جاتا ہے۔ ساوچی کا کہتا ہے یہ فریضیہ مجھے سونپا جائے اور عدار کو اسی تیر سے مارا جائے جس سے اسکا بیٹا فوت ہوگیا تھا۔ حزل حاتون کے بارے میں فیصلہ کیا جاتا ہے کہ اسکو اپنے مایکے بیجھ دیا جایے۔ دوسری طرف تگائے کو سرداری کا اعزاز دیا جاتا ہے اور ترک اور بازنطینی سے ٹیکس کی وصولی کا فریضہ دیا جاتا ہے اور نکولاسوعوت پر  حملہ کا منصوبہ تیار کرتا ہے اوراس اگلے دن پوپ کے کدھی ہوئی سرنگیں کی مدد سے حملہ اور

تبزیر اور اسراف میں کیا فرق ہے۔

Image
 تبزیر اور اسراف میں کیا فرق ہے۔ تبزیر اور اسراف میں کیا فرق ہے۔ تبزیر اور اسراف کا ترجمہ فضول خرچی سے کیا جاتا ہے ۔ لیکن اگر جائز کام میں حرچ کیا جائے لیکن ضرورت اور اعتدال سے زیادہ خرچ کیا جائے تو اسراف کہا جاتا ہے اور اگر مال کو ناجایز اور گناہ کے کام میں خرچ کیا جائے تو تبزیر کہا جاتا ہے 

Whats is Qassas قصاص کیا ہے

Image
 قصاص کیا ہے کسی شخص کو ظاپمانہ طور پر قتل کردیا گیا ہو۔ تو اسکے ولی یعنی وارثوں کو یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ بدلے میں عدالتی کاروائی کے بعد قاتل کو قتل کرے۔ یا کاروائی یا کروایں ، اس بدلے کو قصاص کہا جاتا ہے۔قاتل کو قصاص میں قتل کروانے کا حق اولیاء مقتول کو حاصل ہے لیکن زیادہ کسی کاروائی کا حق نہیں ہے۔  چنانچہ ہاتھ پاوں یا دوسرے اعضاء کو کاٹنے کی اجازات نہیں ، یا قتل کرنے کیلئے زیادہ تکلیف دہ طریقہ جائز  نہیں ہے۔ایسا کوئی طریقہ احتیار کیا جائے تو قران پاک نے حد سے تجاوز قرار دیا ہے۔  

ایک دیہاتی نے گارے مٹی کی مدد سے گھر بنایا گھر میں ساتھ مصلوں کا مسجد بھی

Image
 ایک دیہاتی نے گارے مٹی کی مدد سے گھر بنایا گھر میں ساتھ مصلوں کا مسجد بھی <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js"></script> <ins class="adsbygoogle" style="display:block; text-align:center;" data-ad-layout="in-article" data-ad-format="fluid" data-ad-client="ca-pub-8857491165809794" data-ad-slot="7448377856"></ins> <script> (adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({}); </script> ایک دیہاتی نے گارے مٹی کی مدد سے گھر بنایا گھر میں ساتھ مصلوں کا مسجد بھی.  بنائی کیونکہ اسکے ساتھ بیٹے تھے۔ تعمیر مکمل ہوئی تو اس نے اپنے بیٹوں کو بلایا اور کہا کہ میں چاہتا ہو کہ مسجد کی لپائی جنت کی مٹی سے کروں تم سب بھائی جاؤ اور جنت کی مٹی تلاش کرکے لاؤ بیٹے پریشان ہوگئے کہ جنت کی مٹی کدھر سے لائے۔  <script async src="https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js"></script> <ins class

ایک رات سلطان محمود غزنوی رات کے وقت معمول کے مطابق گشت پر تھے اور ایک تندور کے پاس کسی شخص

Image
ایک رات سلطان محمود غزنوی رات کے وقت معمول کے مطابق گشت پر تھے اور ایک تندور کے پاس کسی شخص ایک مزدور کا واقعہ ایک رات سلطان محمود غزنوی رات کے وقت معمول کے مطابق گشت پر تھے اور ایک تندور کے پاس کسی شخص کو سو یا ہو دیکھا تو اس کو اٹھا کر پوچھا کہ وہ کون ہے جواب میں اس شخص نے بتایا کہ وہ غریب مزدور تھے دن بھر مزدوری کرتا ہے اور رات کو اس تندور کے پاس ھی سو جاتا ہے۔ مزدور سے پوچھا کہ آپکی اس سردی میں رات کیسے گزرتی ہے۔ غریب آدمی نے ایسا جواب دیا کہ سلطان ہلا کر رکھ دیا۔   مزدور نےکہاجناب نصف رات آپ کے انداز میں گزرتی ہیں   اور باقی کا  نصف رات  آپ سے زیادہ اچھے انداز میں گزرتی  ہے ۔تو  سلطان نے بڑی حیرت سے پوچھا کہ وہ کیسے ؟ مزدور نے جواب دیا کہ جب تک تندور گرم رہتا ہے تو میں آپ کے جیسی نیند سے لطف اندوز ہو تا ہوں اور جب تندور ٹھنڈا ہو جاتا ہے تو اٹھ کے اللہ کی عبادت شروع کر دیتا ہوں جو آپ کے مقابلے میں وقت کا بہتر استعمال ھے۔

how to add ads in article in blogger on mobile

Image
 how to add ads in article in blogger on mobile asalam alaikum friend is video mai hum sika geh how to add ads in article in blogger on mobile and so friend yeah hamara blog hai aur apko pehla number article open kerka dekata hai keh aisa article keh beach mai ads kaisa lagaya jaskata hai. to dosto abhi hum apko dusra post dekata hai jis mai ads article mai nai lagaya hai aur is video apko dekaya geh keh kaisa lag skta hai mukamal tareeqa friends to agr apne hamara channel subscribe nai keya hai to plz subscribe kera aur video ko mukamal daika takeh apko earning bhi is ads se start ho . is article mai ap daik skta ho koi ads nai laga hai. mai is mai 3 jaga per ads lagana chahta ho to first of all ap ne adscene webisite per jana hai aur ads mai overview per click kerna hai , iske bad by ads unit per click kerna hai , ismai yeah 3rd number click (in article) wala aur apke sath asa window open hojaye ge . phir ap ne ad unit name mai koi bhi name dado jo apko pehchana mai asani hoge iske i

Why we not satisfied by Our Field

  بیٹا ایک بات یاد رکھیے جو بندہ اپنے فیلڈ میں خوش نہیں ہو اسکا مطلب وہ اللہ کے دیے ہو رزق پر سوال اٹھانے کے برابر ہے۔ کیونکہ انسان کی کامیابی اور ناکامی کے دو پہلو ہوتے ہے۔ اور ہر ایک کو اپنا اوقات کا اندازہ ہونا چاہیے۔ یا تو انسان کامیاب زندگی سے نام کام موڑ پہ ایا ہوتا ہے یا ناکامی سے کامیابی کی طرف ان دونوں صورت حال پر لانے کا دارومدار انسان کی اپنی زاتی لگن اور ناشکری یا شکرگزاری پر ہے۔ اگر انسان جسکو اپنے فیلڈ اپنے برتن کا رزق پسند نہ اور دوسروں کی فیلڈ اور رزق کی طرف آنکھیں جمائے رکھا ہو تو یقین جانے وہ انسان نہ ادھر کا نہ ادھر کا رہ جاتا ہے۔ انسان کو اتنا ملتا ہے جتنے کا وہ مستحق ہو۔ میرے دوستوں اس بات کو اپ تنقید کی نگاہ سےمت دیکھیں بلکہ اپنے اصلاح کے طور پر زرا سوچیں کہ ہم جو کہ دوسروں کی کندھوں پر پیر رکھ اگے جانے کی جستجو میں ۔ کیا اپکو اس بات کا علم ہے کے وہ کندھے جس پر کھڑے ہوکر بڑی اطمینان کے ساتھ اپنی کامیابی کے پل گن رہے ہو کیا یہ کندھے ہمیشہ اپکی وزن برداشت کردے گا کیا۔ کامیاب بنے اور مظبوط بنے کےلئے پہلے جو اپ تھے اور اب جو اپ ہے اس پر اللہ کا شکر ادا کرے۔  میرے دوست

ھیں کہ ایک دن ایک چور کو راستے میں ایک بٹوا ملا جس میں بہت سے پیسے تھے۔

Image
  ھیں کہ ایک دن ایک چور کو راستے میں ایک بٹوا ملا جس میں بہت سے پیسے تھے۔ کہتے ھیں کہ ایک دن ایک چور کو راستے میں ایک بٹوا ملا جس میں بہت سے پیسے تھے۔ اس بٹوے  کے اندر ایک کاغذ پر کوئی دعا کی لکھی گئی تھی اور ایک خانے میں بٹوے کے مالک کا نام اور پتہ بھی رکھا ھوا تھا۔ چور نے وہ بٹوا ثابت اس کے مالک کے حوالے کر دیا۔ اس شخص نے چور سے پوچھا کہ تم آرام سے یه پیسے رکھ سکتے تھے واپسل کیسے کر دیۓ؟ چور نے جواب دیا آپ نے بٹوے جو دعا لکھوائی ھے اس عقیدے پر  لکھوائی ہوگی کہ اگر یہ کھو جائے تو اس دعا کی برکت سے آپ کو واپس مل جاۓ۔ میں چور ضرور خوں لین صرف مال و دولت کا۔ کسی کا عقیده چوری نہیں کر سکتا۔ اگر میں آپ کا بٹوا واپس نہ کرتا اور آپ کا انتقام إلی دعا پر کمزور پڑ جاتا تو تب میں آپ کے ایمان کا چور ھوتا اور یہ مال و دولت کی چوری سے ہزار گنا بڑا گناہ ھے۔ حکایات فارسی

How to make confident in your life

Image
How to make confident in your life یقین رکھنا انسان کی ایسی عقیدہ ہے جسکے لیے الله پاک نے ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیا کرام ع بھیجے گئے ہیں ۔ انسان کی تحلیق کے باد جس نے بھی اپنے اپ پر یقین کرنا چھوڑ دیا ہے وہ انسان اور قومیں تباہ ہوتے رہے۔یقین کا عقیدہ یہ ہونا چاہئے کہ انسان کو اول تو اللہ کی موجودگی پریقین اور جو اس دنیا میں اچھا یا برے کام کرتے ہے روزِمحشر کے دن اسکے حساب کتاب پر یقین ہونا . دوسرے قسم یہ کہ انسان کو اپنے پر یقین ہونا چاہیے کہ جو میں بھول رہا ہو یا لکھ رہا ہو یہ صحیح ہیں۔ اکثر ہم دیکھتیں اور سنتے ہہ کہ پلان کا بچہ بڑا زہین ہے۔ بڑا ہوشیار ہے۔ پڑھنے میں بہت لایق ہے۔ اور اسی الفاظوں سے ہمارہ دوسرا طالب علم اپنے اپکو کو کمزور سمجھنا شروع کردیتے ہیں ۔  اور ذہن میں ایک فتنہ پیدا ہو جاتا ہے۔ جوکہ طالبعلم اپنے اپکو کو کمتر سمجھتا ہے ۔ یاد رکھیں وہ طلباء جسکو اپنے آپ پر یقین ہوتا ہے وہ ذہین سے زیادہ نمبر لیتے ہے۔اور جس انسان کو اپ نے آپ پر یقین نہیں ہوتا تو وہ کبھی ترقی نہیں کرسکتا ۔ایک استاد نے ایک ایسا لفظ لکھا جسکے دو مطلب نکلتے تھے۔ استاد نے دو بچوں کو کھڑا کیا جوکہ ایک

کیا سوشل میڈیا ٹیکنالوجی اچھی ہے یا بری

کیا سوشل میڈیا ٹیکنالوجی اچھی ہے یا بری دوستوں جیسا ا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے۔ اور ہر انسان جو کہ اس دنیا میں اچھے یا برے کام کرتے ہے اسکا سزا اور جزا پر ایمان رکھتے ہے۔ ہم اکثر اوقات سنتے رہتے ہے کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے ہمارہ معاشرہ حراب ہوگیا۔ اجکل بچا بچا کے اس ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل کرچکا ہے۔ میں یہ کہونگا کہ ٹیکنالوجی نہ اچھی ہے نہ بری بلکہ میں یہ کہوں گا کہ ٹیکنالوجی استعمال کرنے والا اچھا یا برا ہوسکاتا ہے ۔ کیونکہ وہ اس شحص پر انحصار کرتا ہے کہ اسکا استعمال کیسے کرتے ہیں۔ البتہ یہ میں ضرور کہونگا کہ سوشل میڈیا کی ٹیکنالوجی سے گناہ کا روح تبدیل ہوچکا ہے۔ کیونکہ ٹیکنالوجی کے انے سے پہلے انسان محدود تھا اسکا لین دین کسی مجلس یا ایک گاوں کے حد تک تھیں لیکن اجکل ہم انجانے میں ایسے گناہ کردیتے ہے جسکا ہمیں اندازاہ بھی نہیں۔ ایک چیا جسکو اپ نے سوشل میڈیا پر لائک کیا شیر کیا اس کے گناہ و ثواب میں اپ شامل  ہوگئے ۔دوسری بات کسی پر تنقید کرنا۔ اچھا ہم دیکھتے رہتے ہے کہ کوئی اگر میڈیا پر گناہ کرنے والے مواد ڈالتے ۔ تو ہم ثواب کی نیت سے اسے ایسے تنقید کا نش

how to add rss feed production of instant article 2021

Image
  how to add rss feed production of instant article 2021 In above YouTube video we discuss about   Rss feed production of Instant Article If you would like watch video (in hindi urdu) Friend you know that when We put  Rss  in feed then it show error. To fix it its errors we need to use some logical tricks. For The first You need To  Find  Rss urls of your blogger And check that Your blog Feed is enable to work. To check Rss feed Availability. Two method to check Rss Feed is working. 1.  Just simply visit to rss generator . Method. Visit to the Link attached to RSS 2.  Check by Alternate Blogg34 Method. First you need to find Rss. .Computer user Search to your blog open any articles of your blog in browser  Click on html view and find word Rss .Mobile user  Download HTML Viewer. Copy any article of your blog Now go to html viewer app.  Paste Url in  type web address (Your urls should be indexed by Google search console) After Pasting Wait to prepare. When Your Html view ready. sea